آزادی ٔرائے کا غلط استعمال Û”Û”Û”Û” Ø¬ÙˆÛŒØ±ÛŒÛ ØµØ¯ÛŒÙ‚
ویسے تو اکثر ÛŒÛ Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ûمارے ملک میں بولنے Ú©ÛŒ آزادی Ù†Ûیں لیکن میں ÛŒÛ Ú©Ûتی ÛÙˆÚº Ú©Û Ø¬ØªÙ†ÛŒ اس ملک میں بولنے Ú©ÛŒ اجازت Ûے‘ شاید ÛÛŒ Ú©Ûیں اور اتنی آزادی Ûو۔جب جس کا دل کرتا ÛÛ’ ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ پر بھی کوئی بھی الزام عائد کردیتا ÛÛ’Û”ÛŒÛ Ø³ÛŒØ§Ø³Øª میں بھی ÛورÛا Ûے‘ سوشل میڈیا پر بھی ÛورÛا ÛÛ’ اور عام زندگیوں میں بھی ÛŒÛÛŒ چلن دیکھنے Ú©Ùˆ مل رÛا ÛÛ’ Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ûمارے دین میں بÛتان تراشی Ú©ÛŒ سختی سے ممانعت ÛÛ’Ø› مگر معاشرتی چلن ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ûاں دلیل ختم ÛÙˆ جاتی Ûے‘ ÙˆÛاں سے الزام تراشی شروع Ûوجاتی ÛÛ’ اور پھر بات گالی گلوچ اور مار پیٹ تک Ù¾ÛÙ†Ú† جاتی ÛÛ’Û”
سڑکوں پر دیکھ لیں Ú©Û Ú¯Ø§Ú‘ÛŒ سے گاڑی ٹکرا جائے یا موٹرسائیکل‘ بات غصے سے شروع Ûوتی ÛÛ’ اور پولیس تھانے تک Ù¾ÛÙ†Ú† جاتی Ûے۔میں خود دوبار ٹریÙÚ© Ø+ادثے Ú©ÛŒ زد میں آئی‘ ایک بار میری غلطی تھی اور دوسرے بار سامنے والے Ùرد Ú©ÛŒ مگر میں Ù†Û’ سڑک پر جھگڑا Ù†Ûیں Ûونے دیا اور Ù…Ûذب Ø´Ûریوں Ú©Ùˆ ایسا کرنا بھی Ù†Ûیں چاÛیے۔جب معاملات کا Ø+Ù„ بات چیت سے Ù†Ú©Ù„ سکتا ÛÛ’ تو کیا ضرورت ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù“ÙˆØ§Ø² اونچی کرنے کی؟ اخلاق سے بھی مخالÙین Ú©Ùˆ ÙتØ+ کیا جاسکتا Ûے‘ نرمی سے بھی دل موم کیے جاسکتے Ûیں‘ پھر لڑائی جھگڑا کیوں کرناÛÛ’ØŸ خود میں نرمی‘ عاجزی اور انکساری پیدا کرنی چاÛیے Ø› تاÛÙ… Ûمارے Ûاں Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ شایدمرچ مسالا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ø³Ù†Ø¯ Ûے‘ ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ù‚ÙˆÙ…ÛŒ اسمبلی میں اشتعال انگیز تقاریر ÛورÛÛŒ Ûیں، جلسوں میں بھی ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالا جارÛا ÛÛ’ اور ÛŒÛ Ú©Ù„Ú†Ø± سیاسی کارکنوں اور عوام میں بھی پروان Ú†Ú‘Ú¾ رÛا ÛÛ’Û” پرائم ٹائم شوز میں Ú©Ú†Ú¾ اÙراد Ø+قائق بتانے Ú©Û’ بجائے لڑائی اور سرکس کرانے پر یقین رکھتے Ûیں، جب ان Ú©Û’ شو میں کرسیاں‘ گلاس‘ لاتیں اور گھونسے چلتے Ûیں تو ان Ú©Ùˆ تسکین ملتی ÛÛ’Û” شاید ÛŒÛÛŒ ان Ú©Û’ شو چلنے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ûوتی ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§ÛŒØ³ÛŒ ÛÛŒ چیزوں سے ریٹنگ ملتی ÛÛ’Û” ''ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ÛŒÚº انÛÙˆÚº Ù†Û’ ÛŒÛ Ú©Ûا‘‘، ''آپ Ù†Û’ تو ÛŒÛ Ú©Ûا تھا‘‘ ایسی ÛÛŒ باتوں پر تلخی بڑھتی اور لڑائی شروع Ûوجاتی ÛÛ’Û” کوئی مثبت بات اس دوران سامنے Ù†Ûیں آتی اور شور شرابے میں شو مکمل Ûوجاتا Ûے۔اس Ú©Û’ برعکس اگر آپ ''دنیا چینل ‘‘ کا ''تھنک ٹینک‘‘ دیکھیں تو اس میں پاکستان Ú©ÛŒ صØ+اÙت Ú©Û’ بڑے نام ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ø¯ÛŒØªÛ’ Ûوئے ملیں Ú¯Û’Û” اس سے مجھ جیسے صØ+اÙت Ú©Û’ طالب علموں Ú©Ùˆ بات سمجھ میں آجاتی ÛÛ’ اور مستقبل Ú©ÛŒ تصویر بھی واضØ+ Ûوجاتی Ûے۔سیاسی ٹاک شوز اسی طرØ+ دھیمے Ù„Ûجوں میں اپنی باری پر بات کرکے ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ùˆ ØªØ¨ØµØ±Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ Ùارمیٹ میں Ûونے چاÛئیں ØªØ§Ú©Û Ù…ÙØ§Ø¯Ù Ø¹Ø§Ù…Û Ù…ÛŒÚº بات Ûوسکے۔
Ûمارے ملک میں مگر الٹی گنگا بÛÛ Ø±ÛÛŒ ÛÛ’Û” سوشل میڈیا‘ سیاسی ایوانوں‘ جلسوں‘ جلوسوں‘ ریلیوں اور دھرنوں ÙˆØºÛŒØ±Û Ù…ÛŒÚº اکثر شدت سے اپنا مدعا بیان کیا جاتا ÛÛ’Û” جھوٹی خبریں دی جاتی Ûیں Ú©Û Ø¯ÙˆØ³Ø±ÙˆÚº پر دھاک بیٹھ جائے Ú©Û ÛŒÛ ØªÙˆ بڑا باخبر Ø¨Ù†Ø¯Û ÛÛ’ مگر جب ÙˆÛ Ø®Ø¨Ø±ÛŒÚº غلط ثابت ÛÙˆ جاتی Ûیں تو Ù†Û ØªÙˆ ان پر کوئی شرمندگی Ù…Ø+سوس Ú©ÛŒ جاتی ÛÛ’ اور Ù†Û ÛÛŒ معذرت Ú©ÛŒ جاتی Ûے۔ماضی قریب سے ایسی کئی مثالیں پیش Ú©ÛŒ جا سکتی Ûیں۔ مجھے یاد ÛÛ’ Ú©Û Ûمارے Ø§Ø³Ø§ØªØ°Û Ú©Ûتے تھے Ú©Û Ø±Ù¾ÙˆØ±Ù¹Ù†Ú¯ کرتے وقت آپ کوئی بات بھی خود سے خبر میں شامل Ù†Ûیں کرسکتے‘ خبر ÛÙ…ÛŒØ´Û Ù…Ù† Ùˆ عن شائع Ûوگی۔اسی طرØ+ جب عملی صØ+اÙت میں آئے تو ایڈیٹرز Ù†Û’ کسی Ú©ÛŒ بھی سائیڈ لینے اور شخصیت پرستی سے منع کیا اور بتایا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© رپورٹر ÛÙ…ÛŒØ´Û Ù†ÛŒÙˆÙ¹Ø±Ù„ Ûوتا Ûے۔وقت تبدیل Ûوتا گیا اور بÛت Ú©Ú†Ú¾ ÛÙ… Ù†Û’ خود مشاÛØ¯Û Ú©ÛŒÛ” میڈیا سے ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ دیکھا جنÛÙˆÚº Ù†Û’ Ø§Ø¹Ù„Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³ÛŒØ§Ø³ÛŒ جماعتیں جوائن کر لیں۔ اگر ÙˆÛ ØµØ+اÙت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر ایسا کریں تو مجھے اس پر کوئی اعتراض Ù†Ûیں لیکن میڈیا میں Ø±Û Ú©Ø± سیاست کرنے پر مجھے اعتراض ÛÛ’Û”Ù¾ÛŒ ای٠یو جے Ú©Û’ چارٹر Ú©Û’ مطابق‘ صØ+اÙÛŒ ÙˆÛ ÛÛ’ جس کا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ù…Ø¹Ø§Ø´ صر٠صØ+اÙت Ûوتا ÛÛ’Û” اس تعری٠کے مطابق این جی اوز والا، سیاسی جماعتوں کا مشیر یا ان کا میڈیا سیل چلانے والا یا Ø+کومتی اداروں کا ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ø¯Ø§Ø± یا ان کا ایڈوائزر یا عÛدے دار صØ+اÙÛŒ Ù†Ûیں ÛÙˆ سکتا۔ جس Ù†Û’ ایکٹیوازم کرنا ÛÛ’ ÙˆÛ Ù…ÛŒÚˆÛŒØ§ سے الگ ÛÙˆ جائے اور شوق سے جو کرنا چاÛے‘ کرے۔
اب ÛÙˆ ÛŒÛ Ø±Ûا ÛÛ’ Ú©Û Ûر کسی Ú©Ùˆ صØ+اÙت کا شوق چرایا Ûوا Ûے‘ سیاسی جماعتوں Ù†Û’ اپنے میڈیا سیل بنا رکھے Ûیں جÛاں جعلی لوگ اصلی صØ+اÙیوں Ú©Ùˆ صØ+اÙت پڑھانے Ú©ÛŒ کوشش کررÛÛ’ ÛÛŒÚºÛ”ÛŒÛ Ø³ÛŒÙ„ ٹویٹر‘ Ùیس بک‘ یوٹیوب گروپس اور ویب سائٹس چلا رÛÛ’ Ûیں جÛاں سیاسی Ùˆ نظریاتی مخالÙین Ú©Û’ خلا٠مخرب الاخلاق Ù…Ûمات چلائی جاتی Ûیں۔کچھ Ø³Ø§Ø¨Ù‚Û ØµØ+اÙÛŒ بھی ان سیلز کا Ø+ØµÛ Ûیں جس سے اس شعبے Ú©Ùˆ ناقابل٠تلاÙÛŒ نقصان Ù¾ÛÙ†Ú† رÛا ÛÛ’Û” اس وقت سوشل میڈیا پر منظم طور پر ٹرولز ٹیمیں کام کررÛÛŒ Ûیں جو Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ø·ÙˆØ± پر ٹرینڈز سیٹ کرتی Ûیں جن میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± مخرب الاخلاق ٹرینڈز ÛÛŒ Ûوتے Ûیں۔ اس ساری ایکسرسائز میں Ú©Ú†Ú¾ پاکستان سے تو Ú©Ú†Ú¾ باÛر Ú©Û’ ممالک سے اÙرادشریک Ûوتے Ûیں اور ملکی شخصیات Ú©Ùˆ Ù†Ø´Ø§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ÛŒØ§ جاتا ÛÛ’Û”Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù† منظم ٹیموں Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ù† Ú©Ùˆ ÙÙ†ÚˆÙ†Ú¯ دینے والوں Ú©Û’ خلا٠بھی مکمل تØ+قیقات کرکے کارروائی Ûونی چاÛیے۔ طالع آزمائوں اور جمÛوری آمروں Ù†Û’ اخبارات اور چینلز پر کاری ضربیں لگائیں لیکن مالکان‘ ایڈیٹرز‘ صØ+اÙیوں اور ورکرز Ù†Û’ ÚˆÙ¹ کر ان کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©ÛŒØ§ اور صØ+اÙت کا سÙر جاری رÛا؛تاÛÙ… جب سے سوشل میڈیا پاکستان میں متØ+رک Ûوا ÛÛ’ کوئی چیک اینڈ بیلنس Ù†Ûیں ÛÛ’Û” لوگ ایک دوسرے Ú©ÛŒ عزتیں پامال کرکے پھر آزادیٔ صØ+اÙت اور آزادیٔ اظÛار٠رائے Ú©ÛŒ چھتری تلے Ù¾Ù†Ø§Û Ù„ÛŒÙ†Û’ Ú©ÛŒ کوشش کرتے Ûیں۔ ''لنک پر Ú©Ù„Ú© کریں‘‘ Ú©Û’ کلچر Ù†Û’ اخلاقیات Ú©ÛŒ دھجیاں بکھیر کر رکھ دی Ûیں۔ جب سے یوٹیوب اور Ùیس بک جیسے سوشل میڈیا Ùورمز Ù†Û’ پیسے دینا شروع کیے Ûیں‘ بندر Ú©Û’ Ûاتھ استرا آنے والی مثال سمجھ میں آ گئی ÛÛ’Û” لوگوں Ù†Û’ اخلاق Ø¨Ø§Ø®ØªÛ Ù…ÙˆØ§Ø¯ سے اکائونٹس Ú©ÛŒ مونیٹائزیشن کروائی۔ Ú†ÙˆÙ†Ú©Û ÛŒÛ Ø³Ø¨ مواد اردو میں اَپ لوڈ Ûوتا Ûے‘ اس لیے Ù…ØªØ¹Ù„Ù‚Û Ùورمز بھی ان Ú©Û’ خلا٠اس تیزی سے Ø+رکت میں Ù†Ûیں آتے، اگر ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ انگریزی میں ÛÙˆ تو Ùیس بک اور یوٹیوب ÙˆØºÛŒØ±Û Ø®ÙˆØ¯ ÛÛŒ ایسے اکائونٹس بلاک کر دیں۔ Ûمارے ملک میں تمام منÙÛŒ Ù…Ûمات اردو زبان میں چلائی جاتی Ûیں اس لئے ÛŒÛ Ø§Ú©Ø§Ø¦ÙˆÙ†Ù¹Ø³ رپورٹ بھی Ù†Ûیں ÛÙˆ پاتے۔
جس کا دل کرتا Ûے‘ خواتین‘ Ø®ÙˆØ§Û ÙˆÛ Ø³ÛŒØ§Ø³Øª سے ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ûوں‘ شوبز سے ÛÙˆÚº یا صØ+اÙÛŒ Ûوں‘ Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ شروع کر دیتا ÛÛ’Û” عمومی طور پر ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ Ùیک آئی ڈیز Ú©Û’ ذریعے کیا جاتا ÛÛ’ لیکن ان Ú©Û’ Ûینڈلر تو Ø+قیقی Ûوتے Ûیں‘ ان Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ کر نشان٠عبرت بنایا جانا چاÛیے۔ کسی Ú©ÛŒ بÛن‘ بیٹیوں یا خواتین پر بات کرنا‘ Ú©Ù… از Ú©Ù… میرے نزدیک ÛŒÛ Ø§Ù“Ø²Ø§Ø¯ÛŒÙ” رائے یا آزادیٔ صØ+اÙت Ù†Ûیں ÛÛ’Û” شرپسند لوگ عوام Ú©ÛŒ عزتیں پامال کر رÛÛ’ Ûیں اور Ø+کومت‘ ای٠آئی اے‘ سائبر کرائم ونگز خاموش تماشائی بنے Ûوئے Ûیں۔ اس سب کا تدارک کیسے ÛÙˆ گا؟ خواتین کیلئے خصوصی طور پر ایسی سÛولت میسر Ú©ÛŒ جانی چاÛیے جÛاں ÙˆÛ Ø§Ù“Ù† لائن شکایات درج کرا سکیں‘ ان Ú©Ùˆ دÙاتر Ú©Û’ چکر Ù†Û Ú©Ø§Ù¹Ù†Ø§ پڑیں۔
کسی Ú©Û’ کام پر تنقید کریں‘ کارکردگی Ú©Ùˆ ÛدÙ٠تنقید بنائیں لیکن اس Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ مت کریں‘ اس Ú©Û’ خاندان Ú©Ùˆ بیچ میں مت لائیں۔ ÛŒÛ ØµØ+اÙت ÛÛ’ Ù†Û ÛÛŒ سیاست، اور Ù†Û ÛÛŒ ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ©Ù¹ÛŒÙˆØ§Ø²Ù… ÛÛ’Û” Ûر شخص Ú©ÛŒ Ø+دود Ûیں‘ بÛتر ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø¨ اپنی اخلاقی‘ سماجی اور مذÛبی Ø+دود Ú©ÛŒ پاسداری کریں اور ایک دوسرے Ú©ÛŒ نجی زندگیوں کا اØ+ترام کریں۔ Ø+کومت Ú©Ùˆ ان لوگوں Ú©Û’ خلا٠سخت کارروائی کرنی چاÛیے جو میڈیا سوشل پر مرد Ùˆ خواتین Ú©ÛŒ کردار Ú©Ø´ÛŒ میں ملوث Ûیں ØªØ§Ú©Û Ú†Ù†Ø¯ پیسوں Ú©ÛŒ خاطر لوگوں Ú©ÛŒ عزتیں اچھالنے کا Ø¯Ú¾Ù†Ø¯Û Ø¨Ù†Ø¯ ÛÙˆ سکے۔ آج عوام Ú©ÛŒ اکثریت اس معاملے پر خاموش Ûے‘ یاد رکھیں ÛŒÛÛŒ لوگ Ú©Ù„ آپ پر بھی Ø+Ù…Ù„Û Ø§Ù“ÙˆØ± ÛÙˆÚº Ú¯Û’ØŒ Ûراسانی Ú©Û’ خلا٠آواز بلند کریں، تشدد کسی بھی صورت میں قابل٠مذمت ÛÛ’Û”